53:50至53:55节的经注
وانه اهلك عادا الاولى ٥٠ وثمود فما ابقى ٥١ وقوم نوح من قبل انهم كانوا هم اظلم واطغى ٥٢ والموتفكة اهوى ٥٣ فغشاها ما غشى ٥٤ فباي الاء ربك تتمارى ٥٥
وَأَنَّهُۥٓ أَهْلَكَ عَادًا ٱلْأُولَىٰ ٥٠ وَثَمُودَا۟ فَمَآ أَبْقَىٰ ٥١ وَقَوْمَ نُوحٍۢ مِّن قَبْلُ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ هُمْ أَظْلَمَ وَأَطْغَىٰ ٥٢ وَٱلْمُؤْتَفِكَةَ أَهْوَىٰ ٥٣ فَغَشَّىٰهَا مَا غَشَّىٰ ٥٤ فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكَ تَتَمَارَىٰ ٥٥
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

ایک قوم ترقی کرتی ہے۔ وہ دوسری قوموں سے اوپر اٹھ جاتی ہے۔ بظاہر ناممکن نظر آنے لگتا ہے کہ کوئی اس کو مغلوب کرسکے۔ اس کے بعد ایسے اسباب ہوتے ہیں کہ وہ قوم هلاک ہوجاتی ہے یا تنزل کا شکار ہو کر تاریخ گزشتہ کا موضوع بن جاتی ہے۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ انسانوں کے اوپر بھی کوئی طاقت ہے، جو قوموں کے مستقبل کا فیصلہ کرتی ہے۔ تاریخ کے یہ واضح واقعات بھی اگر انسان کو سبق نہ دیں تو وہ کون سا واقعہ ہوگا جس سے انسان اپنے لیے سبق لے۔