الم تر ان الله انزل من السماء ماء فسلكه ينابيع في الارض ثم يخرج به زرعا مختلفا الوانه ثم يهيج فتراه مصفرا ثم يجعله حطاما ان في ذالك لذكرى لاولي الالباب ٢١
أَلَمْ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءًۭ فَسَلَكَهُۥ يَنَـٰبِيعَ فِى ٱلْأَرْضِ ثُمَّ يُخْرِجُ بِهِۦ زَرْعًۭا مُّخْتَلِفًا أَلْوَٰنُهُۥ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَىٰهُ مُصْفَرًّۭا ثُمَّ يَجْعَلُهُۥ حُطَـٰمًا ۚ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَذِكْرَىٰ لِأُو۟لِى ٱلْأَلْبَـٰبِ ٢١

۟۠

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر اس کو چلا دیا چشموں کی شکل میں زمین میں پھر اس کے ذریعے سے وہ نکالتا ہے کھیتی جس کے مختلف رنگ ہیں پھر وہ پک کر تیار ہوجاتی ہے پھر تم اسے دیکھتے ہو کہ وہ زرد ہوگئی ہے پھر وہ اسے چورا چورا کردیتا ہے۔ یقینا اس میں یاد دہانی (اور سبق) ہے ہوشمند لوگوں کے لیے۔
Notes placeholders