آپ 40:38 سے 40:40 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
وقال الذي امن يا قوم اتبعون اهدكم سبيل الرشاد ٣٨ يا قوم انما هاذه الحياة الدنيا متاع وان الاخرة هي دار القرار ٣٩ من عمل سيية فلا يجزى الا مثلها ومن عمل صالحا من ذكر او انثى وهو مومن فاولايك يدخلون الجنة يرزقون فيها بغير حساب ٤٠
وَقَالَ ٱلَّذِىٓ ءَامَنَ يَـٰقَوْمِ ٱتَّبِعُونِ أَهْدِكُمْ سَبِيلَ ٱلرَّشَادِ ٣٨ يَـٰقَوْمِ إِنَّمَا هَـٰذِهِ ٱلْحَيَوٰةُ ٱلدُّنْيَا مَتَـٰعٌۭ وَإِنَّ ٱلْـَٔاخِرَةَ هِىَ دَارُ ٱلْقَرَارِ ٣٩ مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةًۭ فَلَا يُجْزَىٰٓ إِلَّا مِثْلَهَا ۖ وَمَنْ عَمِلَ صَـٰلِحًۭا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌۭ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ يَدْخُلُونَ ٱلْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍۢ ٤٠
وَقَالَ
الَّذِیْۤ
اٰمَنَ
یٰقَوْمِ
اتَّبِعُوْنِ
اَهْدِكُمْ
سَبِیْلَ
الرَّشَادِ
۟ۚ
یٰقَوْمِ
اِنَّمَا
هٰذِهِ
الْحَیٰوةُ
الدُّنْیَا
مَتَاعٌ ؗ
وَّاِنَّ
الْاٰخِرَةَ
هِیَ
دَارُ
الْقَرَارِ
۟
مَنْ
عَمِلَ
سَیِّئَةً
فَلَا
یُجْزٰۤی
اِلَّا
مِثْلَهَا ۚ
وَمَنْ
عَمِلَ
صَالِحًا
مِّنْ
ذَكَرٍ
اَوْ
اُ
وَهُوَ
مُؤْمِنٌ
فَاُولٰٓىِٕكَ
یَدْخُلُوْنَ
الْجَنَّةَ
یُرْزَقُوْنَ
فِیْهَا
بِغَیْرِ
حِسَابٍ
۟
3
قوم فرعون کے مرد مومن کی سہ بارہ نصیحت ٭٭

فرعون کی قوم کا مومن مرد جس کا ذکر پہلے گزر چکا ہے اپنی قوم کے سرکشوں خود پسندوں اور متکبروں کو نصیحت کرتے ہوئے کہتا ہے کہ تم میری مانو میری راہ چلو میں تمہیں راہ راست پر ڈال دوں گا۔ یہ اپنے اس قول میں فرعون کی طرح کاذب نہ تھا۔ یہ تو اپنی قوم کو دھوکا دے رہا تھا اور یہ ان کی حقیقی خیر خواہی کر رہا تھا، پھر انہیں دنیا سے بے رعبت کرنے اور آخرت کی طرف متوجہ کرنے کیلئے کہتا ہے کہ دنیا ایک ڈھل جانے والا سایہ اور فنا ہو جانے والا فائدہ ہے۔ لازوال اور قرار و ہمیشگی والی جگہ تو اس کے بعد آنے والی آخرت ہے۔ جہاں کی رحمت و زحمت ابدی اور غیر فانی ہے، جہاں برائی کا بدلہ تو اس کے برابر ہی دیا جاتا ہے ہاں نیکی کا بدلہ بے حساب دیا جاتا ہے۔ نیکی کرنے والا چاہے مرد ہو۔ چاہے عورت ہو۔ ہاں یہ شرط ہے کہ ہو باایمان۔ اسے اس نیکی کا ثواب اس قدر دیا جائے گا جو بے حد و بے حساب ہو گا۔

صفحہ نمبر7960