(اس دن کا تصور کرو) جس دن ہر جان اپنے سامنے موجود پائے گی ہر نیکی جو اس نے کی ہوگی اور ہر برائی جو اس نے کمائی ہوگی اور (ہر جان) یہ چاہے گی کہ کاش اس کے اور اس (کے نامۂ اعمال) کے درمیان ایک زمانۂ دراز حائل ہوتا اور اللہ ڈرا رہا ہے تمہیں اپنے آپ سے اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے حق میں بہت شفیق ہے