آپ 15:78 سے 15:79 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
وان كان اصحاب الايكة لظالمين ٧٨ فانتقمنا منهم وانهما لبامام مبين ٧٩
وَإِن كَانَ أَصْحَـٰبُ ٱلْأَيْكَةِ لَظَـٰلِمِينَ ٧٨ فَٱنتَقَمْنَا مِنْهُمْ وَإِنَّهُمَا لَبِإِمَامٍۢ مُّبِينٍۢ ٧٩
وَاِنْ
كَانَ
اَصْحٰبُ
الْاَیْكَةِ
لَظٰلِمِیْنَ
۟ۙ
فَانْتَقَمْنَا
مِنْهُمْ ۘ
وَاِنَّهُمَا
لَبِاِمَامٍ
مُّبِیْنٍ
۟ؕ۠
3
اصحاب ایکہ کا المناک انجام ٭٭

اصحاب ایکہ سے مراد قوم شعیب ہے۔ ایکہ کہتے ہیں درختوں کے جھنڈ کو۔ ان کا ظلم علاوہ شرک و کفر کے غارت گری اور ناپ تول کی کمی بھی تھی۔ ان کی بستی لوطیوں کے قریب تھی اور ان کا زمانہ بھی ان سے بہت قریب تھا۔ ان پر بھی ان کی پہیم شراتوں کی وجہ سے عذاب الٰہی آیا۔ یہ دونوں بستیاں بر سر شارع عام تھیں۔

شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کو ڈراتے ہوئے فرمایا تھا کہ «وَمَا قَوْمُ لُوطٍ مِّنكُم بِبَعِيدٍ» [11-هود:89]” لوط کی قوم تم سے کچھ دور نہیں “۔

صفحہ نمبر4367