مَا
سَلَكَكُمْ
فِیْ
سَقَرَ
۟
3

ماسلککم فی سقر (74:42) ” تمہیں کیا چیز دوزخ میں لے گئی ؟ “ اور اس صورت حال کا اہل ایمان کے دل پر گہرا اثر ہوتا ہے ، جو ان مجرمین کے ہاتھوں اس جہاں میں سخت اذیتیں جھیل رہے تھے۔ آج وہ عالم آخرت میں اپنے آپ کو نہایت ہی اعلیٰ مقام میں پاتے ہیں ، جبکہ ان کو دق کرنے والے اس توہین آمیز پوزیشن میں ہیں ، یہ منظر اس قدر دلکش اور پرتاثیر ہے کہ فریقین اپنے آپ کو قیامت کے دن حاضر وموجود پاتے ہیں۔ گویا اس دنیا کا صفحہ لپیٹ لیا گیا ہے اور ہم قیامت کے میدان میں حاضر وموجود ہیں۔

اور اب ذرا اس طویل اعتراف جرم کو پڑھیں جو ان مکذبین اور متکبرین نے اللہ اور مومنین کی موجودگی میں کیا اور نہایت ہی ذلت اور خواری کے ساتھ کیا۔