آپ 72:21 سے 72:22 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
قل اني لا املك لكم ضرا ولا رشدا ٢١ قل اني لن يجيرني من الله احد ولن اجد من دونه ملتحدا ٢٢
قُلْ إِنِّى لَآ أَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّۭا وَلَا رَشَدًۭا ٢١ قُلْ إِنِّى لَن يُجِيرَنِى مِنَ ٱللَّهِ أَحَدٌۭ وَلَنْ أَجِدَ مِن دُونِهِۦ مُلْتَحَدًا ٢٢
قُلْ
اِنِّیْ
لَاۤ
اَمْلِكُ
لَكُمْ
ضَرًّا
وَّلَا
رَشَدًا
۟
قُلْ
اِنِّیْ
لَنْ
یُّجِیْرَنِیْ
مِنَ
اللّٰهِ
اَحَدٌ ۙ۬
وَّلَنْ
اَجِدَ
مِنْ
دُوْنِهٖ
مُلْتَحَدًا
۟ۙ
3

آیت 21{ قُلْ اِنِّیْ لَآ اَمْلِکُ لَکُمْ ضَرًّا وَّلَا رَشَدًا۔ } ”آپ ﷺ کہہ دیجیے کہ مجھے کوئی اختیار نہیں تمہارے لیے کسی نقصان کا اور نہ راہ پر لانے کا۔“ سب کچھ اللہ کے اختیار میں ہے ‘ میں خود کسی کو ہدایت نہیں دے سکتا۔ اس حوالے سے سورة القصص کی یہ آیت بہت واضح ہے : { اِنَّکَ لَا تَھْدِیْ مَنْ اَحْبَبْتَ وَلٰـکِنَّ اللّٰہَ یَھْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ } آیت 56 ”آپ ﷺ ہدایت نہیں دے سکتے جس کو چاہیں ‘ بلکہ اللہ ہی جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔“