آپ 62:1 سے 62:4 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
یُسَبِّحُ
لِلّٰهِ
مَا
فِی
السَّمٰوٰتِ
وَمَا
فِی
الْاَرْضِ
الْمَلِكِ
الْقُدُّوْسِ
الْعَزِیْزِ
الْحَكِیْمِ
۟
هُوَ
الَّذِیْ
بَعَثَ
فِی
الْاُمِّیّٖنَ
رَسُوْلًا
مِّنْهُمْ
یَتْلُوْا
عَلَیْهِمْ
اٰیٰتِهٖ
وَیُزَكِّیْهِمْ
وَیُعَلِّمُهُمُ
الْكِتٰبَ
وَالْحِكْمَةَ ۗ
وَاِنْ
كَانُوْا
مِنْ
قَبْلُ
لَفِیْ
ضَلٰلٍ
مُّبِیْنٍ
۟ۙ
وَّاٰخَرِیْنَ
مِنْهُمْ
لَمَّا
یَلْحَقُوْا
بِهِمْ ؕ
وَهُوَ
الْعَزِیْزُ
الْحَكِیْمُ
۟
ذٰلِكَ
فَضْلُ
اللّٰهِ
یُؤْتِیْهِ
مَنْ
یَّشَآءُ ؕ
وَاللّٰهُ
ذُو
الْفَضْلِ
الْعَظِیْمِ
۟
3

انسان کی ہدایت کے لیے رسول بھیجنا خدا کی انہیں صفات کا انسانی سطح پر ظہور ہے جن صفات کا ظہور مادی اعتبار سے کائنات کی سطح پر ہوا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اور اسی طرح دوسرے پیغمبروں کا کام خاص طور پر دو رہا ہے۔ ایک، خدا کی وحی کو لوگوں تک پہنچانا، دوسرا، لوگوں کے شعور کو بیدار کرنا تاکہ وہ خدائی باتوں کو سمجھیں اور اپنی حقيقی زندگی کے ساتھ ان کو مربوط کرسکیں۔ یہی دو کام آئندہ بھی دعوت و اصلاح کی جدوجہد میں مطلوب رہیں گے، یعنی تعلیم قرآن اور ذہنی تربیت۔

اپنے Quran.com کے تجربے کو زیادہ سے زیادہ بنائیں!
ابھی اپنا دورہ شروع کریں:

0%