آپ 37:176 سے 37:182 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
اَفَبِعَذَابِنَا
یَسْتَعْجِلُوْنَ
۟
فَاِذَا
نَزَلَ
بِسَاحَتِهِمْ
فَسَآءَ
صَبَاحُ
الْمُنْذَرِیْنَ
۟
وَتَوَلَّ
عَنْهُمْ
حَتّٰی
حِیْنٍ
۟ۙ
وَّاَبْصِرْ
فَسَوْفَ
یُبْصِرُوْنَ
۟
سُبْحٰنَ
رَبِّكَ
رَبِّ
الْعِزَّةِ
عَمَّا
یَصِفُوْنَ
۟ۚ
وَسَلٰمٌ
عَلَی
الْمُرْسَلِیْنَ
۟ۚ
وَالْحَمْدُ
لِلّٰهِ
رَبِّ
الْعٰلَمِیْنَ
۟۠
3

پیغمبر لوگوں سے کہتے تھے کہ اگرتم نے میری بات نہ مانی تو تمھارے اوپر خدا کا عذاب آجائے گا۔ مگر لوگ اس بات کو بے حقیقت سمجھتے رہے اور اس کا مذاق اڑاتے رہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کا پیغمبر انھیں اس سے بہت کم نظر آتا تھا کہ اس کی بات نہ ماننے سے ان پر خدا کا عذاب ٹوٹ پڑے۔

تاہم ان کے تمسخر اور استہزاء کے باوجود ایسا نہیں ہوا کہ فوراً ان کے اوپر عذاب آجائے کیونکہ عذابِ الٰہی کے اترنے کےلیے حجت کی تکمیل ضروری ہے۔ اس ليے پیغمبروں کو حکم ہوتا ہے کہ وہ صبر اور اعراض کرتے رہیں، یہاںتک کہ علم الٰہی کے مطابق مقررہ مدت پوری ہوجائے۔