آپ 36:28 سے 36:29 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
۞ وما انزلنا على قومه من بعده من جند من السماء وما كنا منزلين ٢٨ ان كانت الا صيحة واحدة فاذا هم خامدون ٢٩
۞ وَمَآ أَنزَلْنَا عَلَىٰ قَوْمِهِۦ مِنۢ بَعْدِهِۦ مِن جُندٍۢ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَمَا كُنَّا مُنزِلِينَ ٢٨ إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةًۭ وَٰحِدَةًۭ فَإِذَا هُمْ خَـٰمِدُونَ ٢٩
وَمَاۤ
اَنْزَلْنَا
عَلٰی
قَوْمِهٖ
مِنْ
بَعْدِهٖ
مِنْ
جُنْدٍ
مِّنَ
السَّمَآءِ
وَمَا
كُنَّا
مُنْزِلِیْنَ
۟
اِنْ
كَانَتْ
اِلَّا
صَیْحَةً
وَّاحِدَةً
فَاِذَا
هُمْ
خٰمِدُوْنَ
۟
3

وما انزلنا علی۔۔۔۔۔ فاذا ھم خمدون (28 – 29) ان سرکشوں کا کیا انجام ہوا ، یہاں اللہ تعالیٰ ان کو حقیر سمجھتے ہوئے قلم زد فرما دیتا ہے۔ ان حقیر لوگوں کے خلاف کسی لشکر کشی کی ضرورت نہ تھی۔ بس اچانک ایک دھماکہ ہوا ، ایک سخت چیخ اٹھی اور وہ بجھ کر رہ گئے۔ یہاں اب ان لوگوں کے اس حسرتناک ، ذلت آمیز اور توہین آمیز انجام پر پردہ گرتا ہے۔ اور یہ منظر یہاں لپیٹ لیا جاتا ہے