آپ 30:49 سے 30:50 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
وان كانوا من قبل ان ينزل عليهم من قبله لمبلسين ٤٩ فانظر الى اثار رحمت الله كيف يحيي الارض بعد موتها ان ذالك لمحيي الموتى وهو على كل شيء قدير ٥٠
وَإِن كَانُوا۟ مِن قَبْلِ أَن يُنَزَّلَ عَلَيْهِم مِّن قَبْلِهِۦ لَمُبْلِسِينَ ٤٩ فَٱنظُرْ إِلَىٰٓ ءَاثَـٰرِ رَحْمَتِ ٱللَّهِ كَيْفَ يُحْىِ ٱلْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَآ ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ لَمُحْىِ ٱلْمَوْتَىٰ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌۭ ٥٠
وَاِنْ
كَانُوْا
مِنْ
قَبْلِ
اَنْ
یُّنَزَّلَ
عَلَیْهِمْ
مِّنْ
قَبْلِهٖ
لَمُبْلِسِیْنَ
۟
فَانْظُرْ
اِلٰۤی
اٰثٰرِ
رَحْمَتِ
اللّٰهِ
كَیْفَ
یُحْیِ
الْاَرْضَ
بَعْدَ
مَوْتِهَا ؕ
اِنَّ
ذٰلِكَ
لَمُحْیِ
الْمَوْتٰى ۚ
وَهُوَ
عَلٰى
كُلِّ
شَیْءٍ
قَدِیْرٌ
۟
3

آیت 49 وَاِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلِ اَنْ یُّنَزَّلَ عَلَیْہِمْ مِّنْ قَبْلِہٖ لَمُبْلِسِیْنَ ”جس انسانی نفسیاتی کیفیت کا نقشہ یہاں کھینچا گیا ہے اس کا تجربہ مصنوعی آب پاشی کے علاقوں کے لوگوں کو کم ہوتا ہے جبکہ بارانی علاقوں میں اس کے مظاہر اکثر دیکھنے میں آتے ہیں۔ اکثر اوقات جب کسانوں کی مایوسی انتہا کو پہنچ جاتی ہے تو اچانک موسم کروٹ لیتا ہے ‘ ہوائیں اپنا رخ بدلتی ہیں ‘ فضا میں گھٹائیں نمودار ہوتی ہیں ‘ دیکھتے ہی دیکھتے خشک زمین سیراب ہوجاتی ہے اور کسان ‘ مزدور ‘ چرند ‘ پرند ‘ حشرات الارض وغیرہ سب نہال ہوجاتے ہیں۔