آپ 28:85 سے 28:88 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
اِنَّ
الَّذِیْ
فَرَضَ
عَلَیْكَ
الْقُرْاٰنَ
لَرَآدُّكَ
اِلٰی
مَعَادٍ ؕ
قُلْ
رَّبِّیْۤ
اَعْلَمُ
مَنْ
جَآءَ
بِالْهُدٰی
وَمَنْ
هُوَ
فِیْ
ضَلٰلٍ
مُّبِیْنٍ
۟
وَمَا
كُنْتَ
تَرْجُوْۤا
اَنْ
یُّلْقٰۤی
اِلَیْكَ
الْكِتٰبُ
اِلَّا
رَحْمَةً
مِّنْ
رَّبِّكَ
فَلَا
تَكُوْنَنَّ
ظَهِیْرًا
لِّلْكٰفِرِیْنَ
۟ؗ
وَلَا
یَصُدُّنَّكَ
عَنْ
اٰیٰتِ
اللّٰهِ
بَعْدَ
اِذْ
اُنْزِلَتْ
اِلَیْكَ
وَادْعُ
اِلٰی
رَبِّكَ
وَلَا
تَكُوْنَنَّ
مِنَ
الْمُشْرِكِیْنَ
۟ۚ
وَلَا
تَدْعُ
مَعَ
اللّٰهِ
اِلٰهًا
اٰخَرَ ۘ
لَاۤ
اِلٰهَ
اِلَّا
هُوَ ۫
كُلُّ
شَیْءٍ
هَالِكٌ
اِلَّا
وَجْهَهٗ ؕ
لَهُ
الْحُكْمُ
وَاِلَیْهِ
تُرْجَعُوْنَ
۟۠
3

پیغمبر کا معاملہ ہر اعتبار سے خدائی معاملہ ہوتاہے۔ اس کو پیغمبری کسی طلب کے بغیر یک طرفہ طور پر خدا کی طرف سے دی جاتی ہے۔ وہ اپنے پورے وجود کے ساتھ حق پر قائم ہوتا ہے۔ وہ مامور ہوتاہے کہ خالص بے آمیز صداقت کا اعلان کرے، خواہ وہ لوگوں کو کتنا ہی ناگوار ہو۔ اس کےلیے مقدر ہوتاہے کہ وہ لازمی طورپر اپنی مطلوبہ منزل تک پہنچے اور کوئی رکاوٹ اس کےلیے رکاوٹ نہ بننے پائے۔

یہی معاملہ پیغمبر کے بعد پیغمبر کی پیروی میں اٹھنے والے داعی کا ہوتاہے۔ وہ جس حد تک پیغمبر کی مشابہت کرے گا اسی قدر وہ خدا کے ان وعدوں کا مستحق ہوتا چلا جائے گا جو اس نے اپنے پیغمبروں سے اپنی کتاب میں کيے ہیں۔

اپنے Quran.com کے تجربے کو زیادہ سے زیادہ بنائیں!
ابھی اپنا دورہ شروع کریں:

0%