آپ 20:105 سے 20:106 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
ويسالونك عن الجبال فقل ينسفها ربي نسفا ١٠٥ فيذرها قاعا صفصفا ١٠٦
وَيَسْـَٔلُونَكَ عَنِ ٱلْجِبَالِ فَقُلْ يَنسِفُهَا رَبِّى نَسْفًۭا ١٠٥ فَيَذَرُهَا قَاعًۭا صَفْصَفًۭا ١٠٦
وَیَسْـَٔلُوْنَكَ
عَنِ
الْجِبَالِ
فَقُلْ
یَنْسِفُهَا
رَبِّیْ
نَسْفًا
۟ۙ
فَیَذَرُهَا
قَاعًا
صَفْصَفًا
۟ۙ
3

آیت 105 وَیَسْءَلُوْنَکَ عَنِ الْجِبَالِ ”واقعات قیامت کے سلسلے میں جب آپ ﷺ ان کو بتاتے ہیں کہ روز محشر روئے زمین ایک صاف اور ہموار میدان کا نقشہ پیش کرے گی تو یہ لوگ سوال کرتے ہیں کہ اتنے بڑے بڑے پہاڑی سلسلوں کا کیا بنے گا ؟ وہ کہاں چلے جائیں گے ؟