آپ 19:67 سے 19:68 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
اولا يذكر الانسان انا خلقناه من قبل ولم يك شييا ٦٧ فوربك لنحشرنهم والشياطين ثم لنحضرنهم حول جهنم جثيا ٦٨
أَوَلَا يَذْكُرُ ٱلْإِنسَـٰنُ أَنَّا خَلَقْنَـٰهُ مِن قَبْلُ وَلَمْ يَكُ شَيْـًۭٔا ٦٧ فَوَرَبِّكَ لَنَحْشُرَنَّهُمْ وَٱلشَّيَـٰطِينَ ثُمَّ لَنُحْضِرَنَّهُمْ حَوْلَ جَهَنَّمَ جِثِيًّۭا ٦٨
اَوَلَا
یَذْكُرُ
الْاِنْسَانُ
اَنَّا
خَلَقْنٰهُ
مِنْ
قَبْلُ
وَلَمْ
یَكُ
شَیْـًٔا
۟
فَوَرَبِّكَ
لَنَحْشُرَنَّهُمْ
وَالشَّیٰطِیْنَ
ثُمَّ
لَنُحْضِرَنَّهُمْ
حَوْلَ
جَهَنَّمَ
جِثِیًّا
۟ۚ
3

آیت 67 اَوَلَا یَذْکُرُ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰہُ مِنْ قَبْلُ وَلَمْ یَکُ شَیْءًا۔ ”آج جو انسان حیران ہو کر پوچھتا ہے کہ بھلا مرجانے کے بعد میں پھر سے کیسے زندہ کر کے اٹھا کھڑا کیا جاؤں گا ‘ کیا وہ یہ نہیں جانتا کہ اللہ نے اسے اس وقت ایک انسان کی صورت میں پیدا کیا تھا جب وہ کچھ بھی نہیں تھا۔ تو اب اللہ کے لیے اسے دوبارہ زندہ کردینا کیونکر مشکل ہوگا ؟