آپ 19:62 سے 19:63 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
لا يسمعون فيها لغوا الا سلاما ولهم رزقهم فيها بكرة وعشيا ٦٢ تلك الجنة التي نورث من عبادنا من كان تقيا ٦٣
لَّا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا إِلَّا سَلَـٰمًۭا ۖ وَلَهُمْ رِزْقُهُمْ فِيهَا بُكْرَةًۭ وَعَشِيًّۭا ٦٢ تِلْكَ ٱلْجَنَّةُ ٱلَّتِى نُورِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَن كَانَ تَقِيًّۭا ٦٣
لَا
یَسْمَعُوْنَ
فِیْهَا
لَغْوًا
اِلَّا
سَلٰمًا ؕ
وَلَهُمْ
رِزْقُهُمْ
فِیْهَا
بُكْرَةً
وَّعَشِیًّا
۟
تِلْكَ
الْجَنَّةُ
الَّتِیْ
نُوْرِثُ
مِنْ
عِبَادِنَا
مَنْ
كَانَ
تَقِیًّا
۟
3

آیت 62 لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْہَا لَغْوًا اِلَّا سَلٰمًا ط ”جنت میں ہر طرف سے سلام سلام کی آوازیں آرہی ہوں گی۔ ہر طرف سے فرشتوں کا ورود ہوگا اور وہ اہل جنت کو سلام کہہ رہے ہوں گے۔ سورة الواقعہ میں اس مضمون کو ایسے بیان فرمایا گیا ہے : لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْہَا لَغْوًا وَّلَا تَاْثِیْمًا۔ اِلَّا قِیْلًا سَلٰمًا سَلٰمًا ”وہ اس میں کوئی لغو اور گناہ کی بات نہیں سنیں گے ‘ مگر ایک ہی بات : سلام ! سلام !“