آپ 19:18 سے 19:20 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
قالت اني اعوذ بالرحمان منك ان كنت تقيا ١٨ قال انما انا رسول ربك لاهب لك غلاما زكيا ١٩ قالت انى يكون لي غلام ولم يمسسني بشر ولم اك بغيا ٢٠
قَالَتْ إِنِّىٓ أَعُوذُ بِٱلرَّحْمَـٰنِ مِنكَ إِن كُنتَ تَقِيًّۭا ١٨ قَالَ إِنَّمَآ أَنَا۠ رَسُولُ رَبِّكِ لِأَهَبَ لَكِ غُلَـٰمًۭا زَكِيًّۭا ١٩ قَالَتْ أَنَّىٰ يَكُونُ لِى غُلَـٰمٌۭ وَلَمْ يَمْسَسْنِى بَشَرٌۭ وَلَمْ أَكُ بَغِيًّۭا ٢٠
قَالَتْ
اِنِّیْۤ
اَعُوْذُ
بِالرَّحْمٰنِ
مِنْكَ
اِنْ
كُنْتَ
تَقِیًّا
۟
قَالَ
اِنَّمَاۤ
اَنَا
رَسُوْلُ
رَبِّكِ ۖۗ
لِاَهَبَ
لَكِ
غُلٰمًا
زَكِیًّا
۟
قَالَتْ
اَنّٰی
یَكُوْنُ
لِیْ
غُلٰمٌ
وَّلَمْ
یَمْسَسْنِیْ
بَشَرٌ
وَّلَمْ
اَكُ
بَغِیًّا
۟
3

آیت 18 قَالَتْ اِنِّیْٓ اَعُوْذُ بالرَّحْمٰنِ مِنْکَ اِنْ کُنْتَ تَقِیًّااچانک ایک مرد کو اپنی خلوت گاہ میں دیکھ کر حضرت مریم سلامٌ علیہا گھبرا گئیں کہ وہ کسی بری نیت سے نہ آیا ہو۔ چناچہ انہوں نے اسے مخاطب کر کے کہا کہ میں تم سے اللہ کی پناہ چاہتی ہوں ‘ اور اگر تم اللہ سے ڈرنے والے ہو ‘ تمہارے دل میں اللہ کا کچھ بھی خوف ہے تو کسی برے ارادے سے باز رہنا۔