آپ 15:30 سے 15:33 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
فَسَجَدَ
الْمَلٰٓىِٕكَةُ
كُلُّهُمْ
اَجْمَعُوْنَ
۟ۙ
اِلَّاۤ
اِبْلِیْسَ ؕ
اَبٰۤی
اَنْ
یَّكُوْنَ
مَعَ
السّٰجِدِیْنَ
۟
قَالَ
یٰۤاِبْلِیْسُ
مَا
لَكَ
اَلَّا
تَكُوْنَ
مَعَ
السّٰجِدِیْنَ
۟
قَالَ
لَمْ
اَكُنْ
لِّاَسْجُدَ
لِبَشَرٍ
خَلَقْتَهٗ
مِنْ
صَلْصَالٍ
مِّنْ
حَمَاٍ
مَّسْنُوْنٍ
۟
3

آیت 30 فَسَجَدَ الْمَلٰۗىِٕكَةُ كُلُّهُمْ اَجْمَعُوْنَ کُلُّہُمْ اَجْمَعُوْنَ میں بہت تاکید پائی جاتی ہے کہ سب کے سب نے اکٹھے ہو کر سجدہ کیا ‘ اور ان میں سے کوئی بھی مستثنیٰ نہ رہا۔ جبرائیل ‘ میکائیل ‘ اسرافیل ‘ عزرائیل سمیت سب جھک گئے ‘ کوئی بھی پیچھے نہ رہا۔ فرشتوں کے ساتھ ذکر آنے کی وجہ سے گمان ہوتا ہے کہ جیسے ابلیس بھی فرشتہ تھا ‘ مگر وہ فرشتہ نہیں تھا ‘ جیسا کہ سورة الکہف کی آیت 50 میں ”کَانَ مِنَ الْجِنِّ“ فرما کر واضح کردیا گیا کہ وہ جنات میں سے تھا۔