آپ 11:102 سے 11:103 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
وكذالك اخذ ربك اذا اخذ القرى وهي ظالمة ان اخذه اليم شديد ١٠٢ ان في ذالك لاية لمن خاف عذاب الاخرة ذالك يوم مجموع له الناس وذالك يوم مشهود ١٠٣
وَكَذَٰلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَآ أَخَذَ ٱلْقُرَىٰ وَهِىَ ظَـٰلِمَةٌ ۚ إِنَّ أَخْذَهُۥٓ أَلِيمٌۭ شَدِيدٌ ١٠٢ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَـَٔايَةًۭ لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ ٱلْـَٔاخِرَةِ ۚ ذَٰلِكَ يَوْمٌۭ مَّجْمُوعٌۭ لَّهُ ٱلنَّاسُ وَذَٰلِكَ يَوْمٌۭ مَّشْهُودٌۭ ١٠٣
وَكَذٰلِكَ
اَخْذُ
رَبِّكَ
اِذَاۤ
اَخَذَ
الْقُرٰی
وَهِیَ
ظَالِمَةٌ ؕ
اِنَّ
اَخْذَهٗۤ
اَلِیْمٌ
شَدِیْدٌ
۟
اِنَّ
فِیْ
ذٰلِكَ
لَاٰیَةً
لِّمَنْ
خَافَ
عَذَابَ
الْاٰخِرَةِ ؕ
ذٰلِكَ
یَوْمٌ
مَّجْمُوْعٌ ۙ
لَّهُ
النَّاسُ
وَذٰلِكَ
یَوْمٌ
مَّشْهُوْدٌ
۟
3

آیت 102 وَكَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَآ اَخَذَ الْقُرٰي وَهِىَ ظَالِمَةٌجب کسی بستی میں گناہ اور معصیت کا چلن عام ہوجاتا ہے تو وہ گویا ”ظلم“ کی مرتکب ہو کر عذاب کی مستحق ہوجاتی ہے۔اِنَّ اَخْذَهٗٓ اَلِيْمٌ شَدِيْدٌ اللہ کی پکڑ کے بارے میں سورة البروج میں فرمایا گیا : اِنَّ بَطْشَ رَبِّکَ لَشَدِیْدٌ ”یقیناً تیرے رب کی پکڑ بہت سخت ہے۔“