آدمی کی کوشش ہمیشہ یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے چہرہ کو چوٹ سے بچائے۔ مگر قیامت کا عذاب آدمی کو اس طرح گھیرے ہوئے ہوگا کہ وہاں یہ ممکن نه ہوگا کہ آدمی اپنے جسم کے کسی حصہ کو اس کی زد میں آنے سے روک سکے۔ وہ ناقابلِ دفاع عذاب کے سامنے اس طرح کھڑا ہوا ہوگا گویا وہ خود اپنے چہرہ کو اس کے مقابلہ میں سپر بنائے ہوئے ہے۔
اللہ کی نظر میں سب سے بڑا جرم یہ ہے کہ آدمی کے سامنے حق آئے اور وہ اس کا اعتراف نہ کرے۔ ایسے لوگ کسی حال میں خدا کی پکڑ سے بچ نہیں سکتے۔