Вы читаете тафсир для группы стихов 55:26 до 55:30
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

دنیا کا مطالعہ بتاتا ہے کہ یہاں ہر چیز فنا پذیر ہے۔ اشیاء کا فنا پذیری کے باوجود موجود ہونا یہ ثابت کرتا ہے کہ ان کا خالق اور منتظم غیر فانی ہے۔ اگر وہ غیر فانی نہ ہوتا تو اشیاء کا وجود ہی نہ ہوتا ۔یا اگر ہوتا تو اب تک ان کا وجود مٹ چکا ہوتا۔

دنیا کا مطالعہ یہ بھی بتاتا ہے کہ دنیا کی کسی چیز کے اندر تخلیق کی طاقت نہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اشیاء اپنی بقا کے لیے جن چیزوں کی محتاج ہیں وہ ان کی اپنی پیدا کردہ نہیں ہیں۔یہ واقعہ دوبارہ خالق کی بے پایاں قدرت کو بتاتا ہے۔ یہ حقیقتیں اتنی واضح ہیں کہ کسی سنجیدہ آدمی کے لیے ان کا انکار ممکن نہیں۔

خدا کی نشانیاں اس دنیا میں اتنی زیادہ ہیں کہ ایک سنجیدہ انسان کے لیے ان کو نظر انداز کرنا کسی طرح ممکن نہیں۔ مگر انسان اتنا ظالم ہے کہ وہ نشانیوں کے ہجوم میں بھی ان نشانیوں کا انکار کرتا ہے۔