اس دنیا میں آدمی جو کچھ کماتا ہے۔ وہ بظاہر کھیت سے یا اور کسی چیز سے ملتا ہوا نظر آتا ہے۔ مگر حقیقۃً وہ خدا کا دیا ہوا ہوتا ہے۔ جو شخص اس کو خدا کا عطیہ سمجھے اور اس میں دوسرے بندگان خدا کا حصہ نکالے اس کی کمائی میں اللہ تعالیٰ برکت عطا فرمائے گا۔ اور جو شخص اپنی کمائی کو اپنی لیاقت کا نتیجہ سمجھے اور دوسروں کا حق انہیں دینے پر راضی نہ ہو۔ اس کی کمائی اس کو فائدہ نہ دے سکے گی۔ یہ خدا کا اٹل قانون ہے۔ کبھی وہ کسی کے لیے دنیا میں بھی ظاہر ہوجاتا ہے اور آخرت میں تو لازماً وہ ہر ایک کے حق میں ظاہر ہوگا۔