بحیرۂ مردار (Dead Sea)کے جنوب اور مشرق کا علاقہ آج ویران حالت میں نظر آتا ہے۔ مگر 1900-2300 ق م کے زمانہ میں وہ نہایت سرسبز علاقہ تھا۔ قوم لوط اسی علاقہ میں آباد تھی۔ حضرت لوط کی مسلسل تبلیغ کے باوجود انھوں نے اپنی اصلاح نہیں کی حتی کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے درپے ہوگئے۔ اس وقت انھیں زبردست زلزلہ کے ذریعہ ہلاک کردیا گیا۔ اس برباد شدہ علاقہ کا ایک حصہ بحر مردار کے نیچے دفن ہے اور ایک حصہ کھنڈر بناہواپڑا ہے۔ یہ واقعہ اب سے چار ہزار سال پہلے پیش آیا۔
حضرت لوط کی بیوی اپنے آپ کو قومی روایات سے اوپر نہ اٹھا سکی۔ وہ پیغمبر کی بیوی ہونے کے باوجود اپنے قومی مذہب کی وفادار بنی رہی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ جب خدا کا عذاب آیا تو وہ بھی عام منکرین کے ساتھ ہلاک کردی گئی۔