Je leest een tafsir voor de groep verzen 33:45tot 33:48
يا ايها النبي انا ارسلناك شاهدا ومبشرا ونذيرا ٤٥ وداعيا الى الله باذنه وسراجا منيرا ٤٦ وبشر المومنين بان لهم من الله فضلا كبيرا ٤٧ ولا تطع الكافرين والمنافقين ودع اذاهم وتوكل على الله وكفى بالله وكيلا ٤٨
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِىُّ إِنَّآ أَرْسَلْنَـٰكَ شَـٰهِدًۭا وَمُبَشِّرًۭا وَنَذِيرًۭا ٤٥ وَدَاعِيًا إِلَى ٱللَّهِ بِإِذْنِهِۦ وَسِرَاجًۭا مُّنِيرًۭا ٤٦ وَبَشِّرِ ٱلْمُؤْمِنِينَ بِأَنَّ لَهُم مِّنَ ٱللَّهِ فَضْلًۭا كَبِيرًۭا ٤٧ وَلَا تُطِعِ ٱلْكَـٰفِرِينَ وَٱلْمُنَـٰفِقِينَ وَدَعْ أَذَىٰهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى ٱللَّهِ ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ وَكِيلًۭا ٤٨
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

شاہد، مبشر، نذیر، داعی، یہ سب ایک ہی حقیقت کے مختلف پہلو ہیں۔ پیغمبر کا مشن یہ ہوتا ہے کہ وہ لوگوں کو زندگی کی حقیقت سے آگاہ کرے۔ وہ لوگوں کو جنت اور جہنم کی خبر دے۔ یہ ایک دعوتی عمل ہے اور اسی دعوتی عمل کی بنیاد پر پیغمبر آخرت کی عدالت میں ان لوگوں کے بارے میں گواہی دے گا جس پر اس نے امر حق پہنچایا اور پھر کسی نے مانا اور کسی نے نہ مانا۔

پیغمبر کا جو مشن ہے وہ امت مسلمہ کا مشن بھی ہے۔ اس راہ میں لوگوں کی طرف سے اذیتیں پیش آتی ہیں۔ کوئی ساتھ نہیں دیتا اور کوئی وقتی طورپر ساتھ دیتاہے اور پھر جھوٹے الفاظ بول کر الگ ہوجاتا ہے۔ ایسے حالات میں صرف خدا پر بھروسہ ہی وہ چیز ہے جو پیغمبر (یا اس کی پیروی کرنے والے داعی) کو دعوتی عمل پر ثابت قدم رکھ سکتا ہے۔ لوگوں کی طرف سے جو کچھ پیش آئے اس پر صبر کرنا اور اس کو نظر انداز کرنا اور ہر حال میں خدا پر اپنی نظر جمائے رکھنا، یہی اسلامی دعوت کاکام کرنے والے کا اصل سرمایہ ہے۔