Anda sedang membaca tafsir untuk kelompok ayat dari 70:37 hingga 70:38
عن اليمين وعن الشمال عزين ٣٧ ايطمع كل امري منهم ان يدخل جنة نعيم ٣٨
عَنِ ٱلْيَمِينِ وَعَنِ ٱلشِّمَالِ عِزِينَ ٣٧ أَيَطْمَعُ كُلُّ ٱمْرِئٍۢ مِّنْهُمْ أَن يُدْخَلَ جَنَّةَ نَعِيمٍۢ ٣٨
عَنِ
الْیَمِیْنِ
وَعَنِ
الشِّمَالِ
عِزِیْنَ
۟
اَیَطْمَعُ
كُلُّ
امْرِئٍ
مِّنْهُمْ
اَنْ
یُّدْخَلَ
جَنَّةَ
نَعِیْمٍ
۟ۙ
3

آیت 37{ عَنِ الْیَمِیْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ عِزِیْنَ۔ } ”دائیں اور بائیں سے غول در غول۔“ دراصل مشرکین کو ہر وقت یہ دھڑکا لگتا رہتا تھا کہ جس کسی نے بھی حضور ﷺ سے قرآن سن لیا وہ ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔ اس لیے حضور ﷺ جب لوگوں کو قرآن سنانے کے لیے کہیں کھڑے ہوتے تو وہ ہر طرف سے دوڑیں لگا کر آپ ﷺ کے پاس پہنچ جاتے۔ ایسا دراصل وہ لوگوں کو حضور ﷺ کے گرد جمع ہونے سے روکنے کے لیے کرتے تھے ‘ تاکہ وہ آپ ﷺ کی زبان مبارک سے قرآن نہ سن سکیں۔