Anda sedang membaca tafsir untuk kelompok ayat dari 61:10 hingga 61:13
یٰۤاَیُّهَا
الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا
هَلْ
اَدُلُّكُمْ
عَلٰی
تِجَارَةٍ
تُنْجِیْكُمْ
مِّنْ
عَذَابٍ
اَلِیْمٍ
۟
تُؤْمِنُوْنَ
بِاللّٰهِ
وَرَسُوْلِهٖ
وَتُجَاهِدُوْنَ
فِیْ
سَبِیْلِ
اللّٰهِ
بِاَمْوَالِكُمْ
وَاَنْفُسِكُمْ ؕ
ذٰلِكُمْ
خَیْرٌ
لَّكُمْ
اِنْ
كُنْتُمْ
تَعْلَمُوْنَ
۟ۙ
یَغْفِرْ
لَكُمْ
ذُنُوْبَكُمْ
وَیُدْخِلْكُمْ
جَنّٰتٍ
تَجْرِیْ
مِنْ
تَحْتِهَا
الْاَنْهٰرُ
وَمَسٰكِنَ
طَیِّبَةً
فِیْ
جَنّٰتِ
عَدْنٍ ؕ
ذٰلِكَ
الْفَوْزُ
الْعَظِیْمُ
۟ۙ
وَاُخْرٰی
تُحِبُّوْنَهَا ؕ
نَصْرٌ
مِّنَ
اللّٰهِ
وَفَتْحٌ
قَرِیْبٌ ؕ
وَبَشِّرِ
الْمُؤْمِنِیْنَ
۟
3

تجارت میں آدمی پہلے دیتا ہے، اس کے بعد اس کو واپس ملتا ہے۔ دین کی جدوجہد میں بھی آدمی کو اپنی قوت اور اپنا مال دینا پڑتا ہے۔ اس اعتبار سے یہ بھی ایک قسم کی تجارت ہے۔ البتہ دنیوی تجارت کا نفع صرف دنیا میں ملتا ہے اور دین کی تجارت کا نفع مزید اضافہ کے ساتھ دنیا میں بھی ملتا ہے اور آخرت میں بھی۔ پھر اسی ’’تجارت‘‘ سے غلبہ کی راہ بھی کھلتی ہے جو موجودہ دنیا میں کسی گروہ کو باعزت زندگی حاصل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

Maksimalkan pengalaman Quran.com Anda!
Mulai tur Anda sekarang:

0%