Anda sedang membaca tafsir untuk kelompok ayat dari 37:56 hingga 37:57
قال تالله ان كدت لتردين ٥٦ ولولا نعمة ربي لكنت من المحضرين ٥٧
قَالَ تَٱللَّهِ إِن كِدتَّ لَتُرْدِينِ ٥٦ وَلَوْلَا نِعْمَةُ رَبِّى لَكُنتُ مِنَ ٱلْمُحْضَرِينَ ٥٧
قَالَ
تَاللّٰهِ
اِنْ
كِدْتَّ
لَتُرْدِیْنِ
۟ۙ
وَلَوْلَا
نِعْمَةُ
رَبِّیْ
لَكُنْتُ
مِنَ
الْمُحْضَرِیْنَ
۟
3

قال تاللہ ۔۔۔۔۔ من المحضرین (56-57) ” “۔

یعنی میں بھی ان لوگوں میں سے ہوتا جنہیں پکڑکر کچہری میں لایا جاتا ہے اور وہ دراصل پیشی نہیں چاہتے ۔

اس دوست کو دیکھو وہ اپنی خوشحالی اور نیک انجامی کو بیان کرکے اپنی خوشی میں اضافہ کرتا ہے ۔ جب کہ اس کا دوست جہنم کے بچ میں پڑا ہے اور یہ اور اس کے دوست انعاماتا البیہ میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔ یہ تحدیث نعمت ہے ، دوام نعمت پر خوشی کا اظہار ہے اور یوں لذت میں نفسیاتی اضافہ ۔