قالوا سواء علينا اوعظت ام لم تكن من الواعظين ١٣٦ ان هاذا الا خلق الاولين ١٣٧
قَالُوا۟ سَوَآءٌ عَلَيْنَآ أَوَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَكُن مِّنَ ٱلْوَٰعِظِينَ ١٣٦ إِنْ هَـٰذَآ إِلَّا خُلُقُ ٱلْأَوَّلِينَ ١٣٧
قَالُوْا
سَوَآءٌ
عَلَیْنَاۤ
اَوَعَظْتَ
اَمْ
لَمْ
تَكُنْ
مِّنَ
الْوٰعِظِیْنَ
۟ۙ
اِنْ
هٰذَاۤ
اِلَّا
خُلُقُ
الْاَوَّلِیْنَ
۟ۙ
قالوا سوآء ……الوعظین (136)
انہوں نے صاف صاف کہہ دیا کہ ہود صاحب آپ فضول لگے ہوئے ہیں۔ ہمارے لئے آپ کا وعظ کرنا نہ کرنا برابر ہے۔ یہ جواب ان کی طرف سے سخت توہین آمیز ، سنگدلانہ اور انتہائی دینی جمود اور بلاوت کا مظہر تھا۔ یہ لوگ اپنے تقلیدی مذہب پر تلے ہوئے تھے۔