Anda sedang membaca tafsir untuk kelompok ayat dari 20:1 hingga 20:6
طه ١ ما انزلنا عليك القران لتشقى ٢ الا تذكرة لمن يخشى ٣ تنزيلا ممن خلق الارض والسماوات العلى ٤ الرحمان على العرش استوى ٥ له ما في السماوات وما في الارض وما بينهما وما تحت الثرى ٦
طه ١ مَآ أَنزَلْنَا عَلَيْكَ ٱلْقُرْءَانَ لِتَشْقَىٰٓ ٢ إِلَّا تَذْكِرَةًۭ لِّمَن يَخْشَىٰ ٣ تَنزِيلًۭا مِّمَّنْ خَلَقَ ٱلْأَرْضَ وَٱلسَّمَـٰوَٰتِ ٱلْعُلَى ٤ ٱلرَّحْمَـٰنُ عَلَى ٱلْعَرْشِ ٱسْتَوَىٰ ٥ لَهُۥ مَا فِى ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَمَا فِى ٱلْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَمَا تَحْتَ ٱلثَّرَىٰ ٦
طٰهٰ
۟ۚ
مَاۤ
اَنْزَلْنَا
عَلَیْكَ
الْقُرْاٰنَ
لِتَشْقٰۤی
۟ۙ
اِلَّا
تَذْكِرَةً
لِّمَنْ
یَّخْشٰی
۟ۙ
تَنْزِیْلًا
مِّمَّنْ
خَلَقَ
الْاَرْضَ
وَالسَّمٰوٰتِ
الْعُلٰی
۟ؕ
اَلرَّحْمٰنُ
عَلَی
الْعَرْشِ
اسْتَوٰی
۟
لَهٗ
مَا
فِی
السَّمٰوٰتِ
وَمَا
فِی
الْاَرْضِ
وَمَا
بَیْنَهُمَا
وَمَا
تَحْتَ
الثَّرٰی
۟
3

قرآن اگرچہ صرف ایک یاد دہانی ہے۔ مگر وہ مدعوکے لیے قابل حجت یاد دہانی اس وقت بنتاہے جب کہ اس کی دعوت دینے والا اپنے آپ کو اس کی راہ میں کھپا دے۔ دوسروں کی خیر خواہی میں وہ اپنے آپ کو اس حد تک نظر انداز کردے کہ یہ کہا جائے کہ اس نے تو لوگوں کو حق کی راہ پر لانے کی خاطر اپنے آپ کو مشقت میں ڈال دیا۔

تاہم دعوت کو خواہ کتنا ہی کامل اور معیار ی انداز میں پیش کردیا جائے، عملاً اس سے ہدایت صرف اس بندۂ خدا کو ملتی ہے جو حق شناس ہو۔ جس کے اندر یہ صلاحیت ہو کہ دلیل کی سطح پر بات کا واضح ہونا ہی اس کی آنکھ کھولنے کے لیے کافی ہوجائے۔

جس ہستی نے عالم کی تخلیق کی ہے اسی نے قرآن کو بھی نازل کیا ہے۔ اس لیے قرآن اور فطرت میں کوئی تضاد نہیں۔ قرآن ایک ایسی حقیقت کی یاددہانی ہے جس کو پہچاننے کی صلاحیت فطرت انسانی کے اندر پہلے سے موجود ہے۔