50:12 50:13 আয়াতের গ্রুপের জন্য একটি তাফসির পড়ছেন
كذبت قبلهم قوم نوح واصحاب الرس وثمود ١٢ وعاد وفرعون واخوان لوط ١٣
كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍۢ وَأَصْحَـٰبُ ٱلرَّسِّ وَثَمُودُ ١٢ وَعَادٌۭ وَفِرْعَوْنُ وَإِخْوَٰنُ لُوطٍۢ ١٣
كَذَّبَتْ
قَبْلَهُمْ
قَوْمُ
نُوْحٍ
وَّاَصْحٰبُ
الرَّسِّ
وَثَمُوْدُ
۟ۙ
وَعَادٌ
وَّفِرْعَوْنُ
وَاِخْوَانُ
لُوْطٍ
۟ۙ

اب انسانی تاریخ کے طویل ریکارڈ سے کچھ عبرتیں اور نصیحتیں ، اس سے قبل پورے دلائل دئیے گئے تھے وہ اس کائنات کی کھلی کتاب سے تھے۔ اب کتاب تاریخ کے اوراق الٹئے ! اور دیکھئے کہ جن لوگوں نے آخرت کی جوابدہی کا انکار کیا ان کا انجام کیا ہوا۔ اپنے رویے پر ذرا غور کرو۔ انہوں نے بھی اسی طرح تکذیب کی جس طرح تم کر رہے ہو اور ان پر جو عذاب آیا کیا تم پر ایسا عذاب نہیں آسکتا ؟

کذبت قبلھم ۔۔۔ وثمود (12) وعاد وفرعون واخوان لوط (13) واصحب الایکۃ ۔۔۔۔۔۔ فحق وعید (14) افعیینا بالحلق ۔۔۔۔۔ جدید (50 : 12 تا 14) ” ان سے پہلے نوح کی قوم ، اور اصحاب الرس اور ثمود اور عاد ، اور فرعون ، اور لوط کے بھائی ، اور ایکہ والے اور تبع کی قوم کے لوگ بھی جھٹلا چکے ہیں۔ ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا اور آخر کار میری وعید ان پر چسپاں ہوگئی۔ کیا پہلی بات کی تخلیق سے ہم عاجز تھے ؟ مگر ایک نئی تخلیق کی طرف سے یہ لوگ شک میں پڑے ہوئے ہیں “۔

اس کے معنی ہیں کنواں ، وہ کنواں جس کا من پتھروں سے بنا ہوا ہو ، اور ایکہ کے معنی ہیں درختوں کا جھنڈ۔ اصحاب الایکہ غالبا قوم شعیب ہے۔ اصحاب الراس کی تفصیلات قرآن میں وارد نہیں ہیں۔ تبع حمیری بادشاہوں کا لقب ہے۔ اور باقی اقوام جن کی طرف اشارہ کیا ہے وہ مشہور ہیں۔

یہ بات واضح ہے کہ یہاں اس سرسری اشارے سے مقصد ان اقوام کی تفصیلات دینا نہیں ہے۔ بلکہ صرف یہ بیان کرنا ہے کہ ان کو ہلاک کیا گیا۔ جب انہوں نے رب العالمین کے رسولوں کی تکذیب کی۔ قابل توجہ یہ فقرہ ہے۔