ولو نشاء لطمسنا على اعينهم فاستبقوا الصراط فانى يبصرون ٦٦ ولو نشاء لمسخناهم على مكانتهم فما استطاعوا مضيا ولا يرجعون ٦٧ ومن نعمره ننكسه في الخلق افلا يعقلون ٦٨
وَلَوْ نَشَآءُ لَطَمَسْنَا عَلَىٰٓ أَعْيُنِهِمْ فَٱسْتَبَقُوا۟ ٱلصِّرَٰطَ فَأَنَّىٰ يُبْصِرُونَ ٦٦ وَلَوْ نَشَآءُ لَمَسَخْنَـٰهُمْ عَلَىٰ مَكَانَتِهِمْ فَمَا ٱسْتَطَـٰعُوا۟ مُضِيًّۭا وَلَا يَرْجِعُونَ ٦٧ وَمَن نُّعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِى ٱلْخَلْقِ ۖ أَفَلَا يَعْقِلُونَ ٦٨
وَلَوْ
نَشَآءُ
لَطَمَسْنَا
عَلٰۤی
اَعْیُنِهِمْ
فَاسْتَبَقُوا
الصِّرَاطَ
فَاَنّٰی
یُبْصِرُوْنَ
۟
وَلَوْ
نَشَآءُ
لَمَسَخْنٰهُمْ
عَلٰی
مَكَانَتِهِمْ
فَمَا
اسْتَطَاعُوْا
مُضِیًّا
وَّلَا
یَرْجِعُوْنَ
۟۠
وَمَنْ
نُّعَمِّرْهُ
نُنَكِّسْهُ
فِی
الْخَلْقِ ؕ
اَفَلَا
یَعْقِلُوْنَ
۟
انسان کو آنکھ اور ہاتھ پاؤں اور دوسری جو صلاحیتیں حاصل ہیں ان کو پاکر وہ سرکش بن جاتاہے۔ حالانکہ اگر وہ سوچے تو یہی واقعہ اس کی نصیحت کےلیے کافی ہوجائے کہ یہ صلاحیتیں اس کی اپنی بنائی ہوئی نہیں ہیں بلکہ خالق کے دینے سے اس کو ملی ہیں۔ اور جب دینے والا کوئی اور ہو تو اس نے جس طرح دیا ہے اسی طرح وہ ان کو واپس لے سکتاہے۔
مزید یہ کہ بڑھاپے کی صورت میں اس امکان کی ایک جھلک عملاً بھی لوگوں کو دکھائی جارهی ہے۔ آدمی جب زیادہ بوڑھا ہوتاہے تو اس کی تمام طاقتیں بھی چھن جاتی ہیں۔ حتی کہ وہ دوبارہ ویسا ہی کمزور اور محتاج ہوجاتا ہے جیسا کہ وہ اس وقت تھا جب کہ وہ ایک چھوٹا بچہ تھا۔ مگر انسان اتنا نادان ہے کہ اس کے باوجود وہ کوئی سبق نہیں لیتا۔