والذين لا يشهدون الزور واذا مروا باللغو مروا كراما ٧٢
وَٱلَّذِينَ لَا يَشْهَدُونَ ٱلزُّورَ وَإِذَا مَرُّوا۟ بِٱللَّغْوِ مَرُّوا۟ كِرَامًۭا ٧٢
وَالَّذِیْنَ
لَا
یَشْهَدُوْنَ
الزُّوْرَ ۙ
وَاِذَا
مَرُّوْا
بِاللَّغْوِ
مَرُّوْا
كِرَامًا
۟

آیت 72 وَالَّذِیْنَ لَا یَشْہَدُوْنَ الزُّوْرَلا ”یہ صرف جھوٹ کی گواہی سے بچنے کی بات نہیں بلکہ اس سے ایسی بلند تر کیفیت کا ذکر ہے جس کے اندر جھوٹی گواہی سے بچنے کا مفہوم ضمنی طور پر خود بخود آجاتا ہے۔ یعنی اللہ کے یہ نیک بندے حق و صداقت کی غیرت و حمیت میں اس قدر پختہ ہوتے ہیں کہ کسی ایسی جگہ پر وہ اپنی موجودگی بھی گوارا نہیں کرتے جہاں جھوٹ بولا جا رہا ہو یا جھوٹ پر مبنی کوئی دھندا ہو رہا ہو۔وَاِذَا مَرُّوْا باللَّغْوِ مَرُّوْا کِرَامًا ”اگر ان لوگوں کا کہیں اتفاق سے کسی کھیل تماشے اور لغو کام پر سے گزر ہو تو وہ اس سے اپنا دامن بچا کر بےنیازی سے گزر جاتے ہیں۔ یہی مضمون سورة المؤمنون میں اس طرح آیا ہے : وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ کہ مؤمنین ہر قسم کی لغویات سے اعراض کرتے ہیں۔