ام اتخذوا من دونه الهة قل هاتوا برهانكم هاذا ذكر من معي وذكر من قبلي بل اكثرهم لا يعلمون الحق فهم معرضون ٢٤
أَمِ ٱتَّخَذُوا۟ مِن دُونِهِۦٓ ءَالِهَةًۭ ۖ قُلْ هَاتُوا۟ بُرْهَـٰنَكُمْ ۖ هَـٰذَا ذِكْرُ مَن مَّعِىَ وَذِكْرُ مَن قَبْلِى ۗ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ ٱلْحَقَّ ۖ فَهُم مُّعْرِضُونَ ٢٤
اَمِ
اتَّخَذُوْا
مِنْ
دُوْنِهٖۤ
اٰلِهَةً ؕ
قُلْ
هَاتُوْا
بُرْهَانَكُمْ ۚ
هٰذَا
ذِكْرُ
مَنْ
مَّعِیَ
وَذِكْرُ
مَنْ
قَبْلِیْ ؕ
بَلْ
اَكْثَرُهُمْ
لَا
یَعْلَمُوْنَ ۙ
الْحَقَّ
فَهُمْ
مُّعْرِضُوْنَ
۟

ام اتخذوا من دونہ۔۔۔۔۔ قبلی (12 : 42) سابقہ رسولوں کی کتابیں بھی موجود ہیں ان میں بھی کمازکم اللہ کے شریکوں کے بارے میں کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔ یہ سب ادیان عقیدہ توحید پر قائم ہیں۔ لہٰذا مشرک جو شرک کرتے ہیں ‘ اس کا ماخذ کیا ہے ‘ یہ تو اس کائنات کے بھی خلاف ہے اور عقل کے بھی خلاف ہے اور نقل کے بھی خلاف ہے ۔ حقیقت یہ ہے۔

بل اکثرھم۔۔۔۔۔۔۔۔۔ معرضون (12 : 42) ” مگر ان میں سے اکثر لوگ حقیقت سے بیخبر ہیں ‘ اس لیے منہ موڑے ہوئے ہیں “۔