وَاَلْقِ
مَا
فِیْ
یَمِیْنِكَ
تَلْقَفْ
مَا
صَنَعُوْا ؕ
اِنَّمَا
صَنَعُوْا
كَیْدُ
سٰحِرٍ ؕ
وَلَا
یُفْلِحُ
السَّاحِرُ
حَیْثُ
اَتٰی
۟

آیت 69 وَاَلْقِ مَا فِیْ یَمِیْنِکَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوْاط اِنَّمَا صَنَعُوْا کَیْدُ سٰحِرٍ ط ”یعنی یہ جو کچھ میدان میں سانپوں کی صورت میں نظر آ رہا ہے اس کی حقیقت کچھ نہیں ‘ محض نظر کا دھوکا ہے۔ عرف عام میں اس کیفیت کو ”نظر بندی“ کہا جاتا ہے۔