20:128 20:130 আয়াতের গ্রুপের জন্য একটি তাফসির পড়ছেন
اَفَلَمْ
یَهْدِ
لَهُمْ
كَمْ
اَهْلَكْنَا
قَبْلَهُمْ
مِّنَ
الْقُرُوْنِ
یَمْشُوْنَ
فِیْ
مَسٰكِنِهِمْ ؕ
اِنَّ
فِیْ
ذٰلِكَ
لَاٰیٰتٍ
لِّاُولِی
النُّهٰی
۟۠
وَلَوْلَا
كَلِمَةٌ
سَبَقَتْ
مِنْ
رَّبِّكَ
لَكَانَ
لِزَامًا
وَّاَجَلٌ
مُّسَمًّی
۟ؕ
فَاصْبِرْ
عَلٰی
مَا
یَقُوْلُوْنَ
وَسَبِّحْ
بِحَمْدِ
رَبِّكَ
قَبْلَ
طُلُوْعِ
الشَّمْسِ
وَقَبْلَ
غُرُوْبِهَا ۚ
وَمِنْ
اٰنَآئِ
الَّیْلِ
فَسَبِّحْ
وَاَطْرَافَ
النَّهَارِ
لَعَلَّكَ
تَرْضٰی
۟

کسی قوم کو زمین پرعروج حاصل ہو اور پھر وہ ہلاک یا مغلوب کر دی جائے تو اس کی وجہ ہمیشہ یہ ہوتی ہے کہ اس نے بندگی کی حد سے تجاوز کیا۔ ہر تباہ شدہ قوم اپنے بعد والوں کے لیے درس عبرت ہوتی ہے۔ مگر بہت کم لوگ ہیں جو اس طرح کے واقعات سے درس حاصل کرتے ہوں۔

یہاں تسبیح اور نماز کی جو تلقین کی گئی ہے وہ مکی دور کے انتہائی سخت حالات میں کی گئی ہے۔ اس سے اندازہ ہوتاہے کہ انکار اور مخالفت کے سخت ترین حالات میں نماز اور خدا کی یاد مومن کی ڈھال ہے۔ اس سے راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ اور فتوحات کے دروازے کھلتے ہیں۔ اس سے سب کچھ اتنی بڑی مقدار میں مل جاتا ہے کہ آدمی اس کو پاکر راضی ہوجائے۔

আপনার Quran.com অভিজ্ঞতা সর্বাধিক করুন!
এখনই আপনার সফর শুরু করুন:

%