يا ايها الذين امنوا لا تقدموا بين يدي الله ورسوله واتقوا الله ان الله سميع عليم ١
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تُقَدِّمُوا۟ بَيْنَ يَدَىِ ٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ ۖ وَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌۭ ١
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
٣

رسول کی رائے سے اپنی رائے کو اوپر کرنا حرام ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں اس کی صورت یہ تھی کہ مجلس میں گفتگو کرتے ہوئے کوئی آدمی بڑھ بڑھ کر باتیں کرے، وہ آپ کی بات پر اپنی بات کو مقدم کرنا چاہے۔ بعد کے زمانہ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ آدمی خدا ورسول کی دی ہوئی ہدایت سے آزاد ہو کر اپنی رائے قائم کرنے لگے۔

اس قسم کی غفلت ہمیشہ اس لیے ہوتی ہے کہ آدمی یہ بھول جاتا ہے کہ اللہ اس کے اوپر نگراں ہے۔ اگر وہ جانے کہ اس کے منہ سے نکلی ہوئی آواز انسانوں تک پہنچنے سے پہلے اللہ تک پہنچ رہی ہے تو آدمی کی زبان رک جائے، وہ بولنے سے زیادہ چپ رہنے کو اپنے لیے پسند کرنے لگے۔