أنت تقرأ تفسيرًا لمجموعة الآيات 26:136إلى 26:140
قالوا سواء علينا اوعظت ام لم تكن من الواعظين ١٣٦ ان هاذا الا خلق الاولين ١٣٧ وما نحن بمعذبين ١٣٨ فكذبوه فاهلكناهم ان في ذالك لاية وما كان اكثرهم مومنين ١٣٩ وان ربك لهو العزيز الرحيم ١٤٠
قَالُوا۟ سَوَآءٌ عَلَيْنَآ أَوَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَكُن مِّنَ ٱلْوَٰعِظِينَ ١٣٦ إِنْ هَـٰذَآ إِلَّا خُلُقُ ٱلْأَوَّلِينَ ١٣٧ وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ ١٣٨ فَكَذَّبُوهُ فَأَهْلَكْنَـٰهُمْ ۗ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَـَٔايَةًۭ ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ ١٣٩ وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ ١٤٠
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
٣

قوم عاد کا جھوٹا اعتماد اس کے ليے پیغمبر کی بات کو ماننے میں رکاوٹ بن گیا ۔ حتی کہ وہ اس کے پیغام کا مذاق اڑاتی رہی۔ وہ دنیا میں اپنی خوش حالی کو اس بات کی علامت سمجھتی رہی کہ وہ خدا کی انعام یافتہ ہے وہ لوگ اس راز کو نہ سمجھ سکے کہ دنیا کا اثاثہ آدمی کو بطور امتحان ملتاہے، نہ کہ بطور استحقاق۔

جب آخری طور پر ثابت ہوگیا کہ وہ حق کو ماننے والے نہیں ہیں تو خدا نے طوفانی ہوا اور شدید بارش بھیجی جو ایک ہفتہ تک مسلسل اپني تمام خوفناکیوں کے ساتھ رات دن جاری رہی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پوری قوم اپنے شان دار تمدن سمیت برباد ہو کر رہ گئی۔ اس قوم کا نشان اب صرف وہ ریگستان ہے جو موجودہ عمان اور یمن کے درمیان دور تک پھیلا ہوا ہے۔ قدیم زمانہ میں یہ علاقہ نہایت شاداب اور آباد تھا۔ مگر اب وہاں کسی قسم کی زندگی نہیں پائی جاتی۔