وان هاذه امتكم امة واحدة وانا ربكم فاتقون ٥٢
وَإِنَّ هَـٰذِهِۦٓ أُمَّتُكُمْ أُمَّةًۭ وَٰحِدَةًۭ وَأَنَا۠ رَبُّكُمْ فَٱتَّقُونِ ٥٢
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
٣

آیت 52 وَاِنَّ ہٰذِہٖٓ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً ”تمام پیغمبروں کا تعلق ایک ہی امت یا جماعت سے ہے۔ بعض روایات کے مطابق انبیاء ورسل علیہ السلام کی تعداد ایک لاکھ چوبیس ہزار ہے۔ ان میں سے تین سو تیرہ رسول علیہ السلام ہیں اور باقی انبیاء علیہ السلام۔ ان انبیاء علیہ السلام ورسل علیہ السلام میں سے بعض کا ذکر قرآن میں بھی آیا ہے جبکہ اکثر کا ذکر قرآن میں نہیں ہے۔ سورة النساء ‘ آیت 164 میں اس بارے میں یوں وضاحت فرمائی گئی ہے : وَرُسُلاً قَدْ قَصَصْنٰہُمْ عَلَیْکَ مِنْ قَبْلُ وَرُسُلاً لَّمْ نَقْصُصْہُمْ عَلَیْکَ ط ”اور بھیجے وہ رسول علیہ السلام جن کا ہم اس سے پہلے آپ ﷺ کے سامنے تذکرہ کرچکے ہیں ‘ اور ایسے رسول بھی جن کے حالات ہم نے آپ ﷺ کے سامنے بیان نہیں کیے۔“