You are reading a tafsir for the group of verses 89:27 to 89:30
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

یایتھا ........................................ جنتی

کس قدر پر محبت ، مکمل یگانگت اور قرب کا ماحول ہے ! اے نفس مطمنتہ کس قدر روحانیت اور کس قدر تکریم اور عزت افزائی ہے۔ اس پکار میں۔

یایھا ................ المطمئنة (27:89) ” اے نفس مطمئن “۔ جبکہ دوسری طرف بےمثال پکڑ دھکڑ شروع ہے ، بےمثال اور ناقابل تصور عذاب دیا جارہا ہے ، شدید ماحول ہے ، اس شدید ماحول میں ، یہ نرم اور پر محبت پکار !

ارجعی الی ربک (28:89) ” چل اپنے رب کی طرف “۔ چل اپنے اصل سرچشمے کی طرف ، اپنے اصل گہوارے کی طرف ، جو زمین کے اندر دوڑ رہا ہے ، لوٹ اب اپنے رب کی طرف ، تمہارے اور رب کے درمیان ایک خاص تعلق ہے ، ایک خاص نسبت ہے ، ایک خاص شناسائی ہے۔

راضیة مرضیة (28:89) ” تو بھی خوش ہے اور اللہ بھی تجھ سے خوش ہے “۔ ماحول پر اس خوشگوار اعلان سے محبت ورضا کے فیوض طاری ہوجاتے ہیں۔ “

فادخلی فی عبادی (29:89) ” میرے بندوں میں داخل ہوجا “۔ جو میرے قریب ومختار بندے ہیں اور تو بھی یہ قرب پالے۔

وادخلی جنتی (30:89) ” اور میری جنت میں داخل ہوجا ! “۔ میری حمایت میں اور میری رحمت میں۔ ان آیات میں جو محبت و شفقت ہے ، آغاز ہی سے ان میں جنت کی بادنیم محسوس ہوتی ہے۔

یایھا النفس المطمئنة (27:89) ” اے نفس مطمئن “۔ کے الفاظ ہی سے یہ ہوا چلنا شروع ہوتی ہے۔ یہ کون سانفس ہے جو مطمئن ہے ؟ جو رب مطمئن ہے ، جو راہ حق پر مطمئن ہے اور گامزن ہے ، اس راہ پر اسے جو کچھ پیش آئے اس پر مطمئن ہے ، جو امیری میں بھی مطمئن ہے اور غریبی میں بھی۔ وہ دولت یقین سے مطمئن ہے ، اس لئے اپنی راہ نہیں چھوڑتا۔ نہ راستے پر تھک ہار کر رکتا ہے ، جو اس دنیا میں بھی مطمئن ہے اور قیامت کی ہولناکیوں میں بھی مطمئن ہے۔

ان آیات میں جو پکار ہے ان کی فضا خوشنودی ، رضا اور طمانیت پر اللہ کی برکات وفیوض سے بھر پور ہے۔ الفاظ کا ترنم ، معانی کا قرب وسکینت سے بھر پور ہونا اس پکار کی فضا ہے۔ یہ جنت کی فضا ہے۔ اور یہ فضا ان آیات کے الفاظ ومعانی سے چھلکتی اور ٹپکتی ہے۔ اور اس پر خدائے رحمن ورحیم کی تجلیات کا پرتو ہے۔

Maximize your Quran.com experience!
Start your tour now:

0%