اذا الشمس كورت ١ واذا النجوم انكدرت ٢ واذا الجبال سيرت ٣ واذا العشار عطلت ٤ واذا الوحوش حشرت ٥ واذا البحار سجرت ٦ واذا النفوس زوجت ٧ واذا الموءودة سيلت ٨ باي ذنب قتلت ٩ واذا الصحف نشرت ١٠
إِذَا ٱلشَّمْسُ كُوِّرَتْ ١ وَإِذَا ٱلنُّجُومُ ٱنكَدَرَتْ ٢ وَإِذَا ٱلْجِبَالُ سُيِّرَتْ ٣ وَإِذَا ٱلْعِشَارُ عُطِّلَتْ ٤ وَإِذَا ٱلْوُحُوشُ حُشِرَتْ ٥ وَإِذَا ٱلْبِحَارُ سُجِّرَتْ ٦ وَإِذَا ٱلنُّفُوسُ زُوِّجَتْ ٧ وَإِذَا ٱلْمَوْءُۥدَةُ سُئِلَتْ ٨ بِأَىِّ ذَنۢبٍۢ قُتِلَتْ ٩ وَإِذَا ٱلصُّحُفُ نُشِرَتْ ١٠
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
زمین پر رات دن کا آنا اور انسان کے مشاہدہ میں ستاروں کے مقامات کا بدلنا زمین کی محوری گردش کی بنا پر ہوتا ہے۔ اس اعتبار سے ان الفاظ کا مطلب یہ ہوگا کہ زمین کی محوری گردش کا نظام اس بات پر گواہ ہے کہ محمد اللہ کے رسول ہیں اور قرآن خدا کا کلام جو فرشتہ کے ذریعہ ان پر اترا ہے۔
زمین کی محوری گردش اس کائنات کا انتہائی نادر اور انتہائی عظیم واقعہ ہے۔ یہ واقعہ گویا ایک ماڈل ہے جو وحی کے معاملہ کو ہمارے لیے قابل فہم بناتا ہے۔ اگر یہ تصور کیجيے کہ زمین اپنے محور پر گردش کرتی ہوئی وسیع خلا میں سورج کے گرد گھوم رہی ہے تو ایسا محسوس ہوگا گویار یموٹ کنٹرول کا کوئی طاقت ور نظام ہے جو اس کو انتہائی صحت کے ساتھ کنٹرول کررہا ہے۔ فرشتہ کے ذریعہ ایک انسان اور خدا کے درمیان ربط قائم ہونا بھی اسی قسم کا ایک اور واقعہ ہے۔ پہلا واقعہ تمثیل کے روپ میں دوسرے واقعہ کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔