انھا ........ الکبر (35) نذیر للبشر (74:36) ” یہ دوزخ بھی بڑی چیزوں میں سے ایک ہے ، انسانوں کے لئے ڈراوا “۔ یہ قسم اور اس کے مشمولات اور وہ بات جس پر اس انداز میں قسم اٹھائی جارہی ہے۔ یہ سب باتیں انسانی قلب ونظر کو جھنجھوڑنے والی ہیں اور انسان کو بڑی شدت سے جھٹکے دینے والی ہیں اور یہ بات اپنے مضمون اور صوتی ہم آہنگی کے اعتبار سے ، صور میں پھونکے جانے (القرفی الناقور) کے نیز سورت کے آغاز میں مدثر کے نام سے پکارنے اور نہایت ہی سخت حکم بلکہ کاشن۔
قم فانذر (74:2) کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ گویا حالات خطرناک ہیں ، فضا پر خوف طاری ہے اور ہنگامی حالت کا ہائے وہوبرپا ہے۔
اب ان شدید جھٹکوں اور تنبیہات اور نہایت ہی اگر انگیز نداﺅں کی روشنی میں یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ ہر نفس اپنے کیے کا حق دار اور ذمہ دار ہے۔ لہٰذا ہر شخص کو چاہیے کہ جو راہ وہ اختیار کرتا ہے ، پوری پوری ذمہ داری کے ساتھ اختیار کرے۔ یہ کہ ہر نفس خود مختار ہے اور وہ اپنے لئے جو انجام چاہے اختیار کرلے۔ وہ اپنے اعمال اور کسب کا ذمہ دار ہے۔ ہر شخص اپنے حق کا حقدار ہوگا اور اپنے گناہوں کا بوجھ خود اٹھائے گا۔