آیت 117 مَا قُلْتُ لَہُمْ الاَّ مَآ اَمَرْتَنِیْ بِہٖٓ اَنِ اعْبُدُوا اللّٰہَ رَبِّیْ وَرَبَّکُمْ ج وَکُنْتُ عَلَیْہِمْ شَہِیْدًا مَّا دُمْتُ فِیْہِمْ ج ان کی دیکھ بھال کرتا رہا ‘ نگرانی کرتا رہا۔ یہاں لفظ شہید نگران کے معنوں میں آیا ہے۔فَلَمَّا تَوَفَّیْتَنِیْ کُنْتَ اَنْتَ الرَّقِیْبَ عَلَیْہِمْ ط واضح رہے کہ یہاں بھی تَوَفَّیْتَنِیْ موت کے معنوں میں نہیں ہے۔ اس سلسلے میں سورة آل عمران آیت 55 اِنِّیْ مُتَوَفِّیْکَ کی تشریح مدنظر رہے۔ وَاَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ شَہِیْدٌ تو ہرچیز پر نگران ہے ‘ ہرچیز سے باخبر ہے۔
0%