undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

وان الی ربک المنتھیٰ (35 : 24) ” اور یہ کہ آخر کار پہنچنا تیرے رب ہی کے پاس ہے “ لہٰذا کوئی اور راستہ نہیں ہے جو بھی راستہ ہے اس کی انتہا اللہ کے دربار پر ہونی ہے۔ اللہ کے سوا کوئی اور جائے پناہ نہیں۔ صرف اس کی پناہ گاہ ہے یا جنتوں میں ہے اور یا دوزخ میں ہے۔ اس حقیقت کا اثر انسانی شعور انسانی تصور اور انسانی عمل پر بہت ہی گہرا ہوتا ہے۔ جب انسان یہ محسوس کرتا ہے کہ اللہ کے حضور حاضری کے سوا تو کوئی چارہ نہیں لہٰذا وہ اپنے طرف عمل اور اپنے نفس کو اس کے لئے تیار کرتا ہے اور اس معاملے میں وہ سب کچھ کرتا ہے جو اس کے استطاعت میں ہو اور اس کا قلب ونظر اپنے آخری انجام کے ساتھ متعلق ہوتے ہیں اور اس کی نظریں آخری انجام پر لگی ہوتی ہے۔

انسانی سوچ کو اس آخری انجام اور آخری منزل تک پہنچا کر اسے پھر دنیا کے معاملات کی طرف واپس لایا جاتا ہے کہ اس دنیا میں بھی تمام امور اللہ کی مشیت کے مطابق طے ہوتے ہیں۔ اگرچہ انسان مختا رہے اور ذمہ دار ہے۔