وان ............ الاوفی (35 : 14) ” اور یہ کہ اس کی سعی عنقریب دیکھی جائے گی پھر اس کی پوری جزا اسے دی جائے گی “ لہٰذا کسی انسان کی سعی ، اس کے کسی عمل اور کسب کو ضائع نہ کیا جائے گا اور کوئی چیز اللہ کے علم اور اس کے ترازو سے چھوٹ نہ جائے گی۔ ہر شخص کو اس کی جدوجہد کا پورا پورا اجر دیا جائے گا نہ کمی ہوگی اور نہ ظلم ہوگا۔
یوں انفرادی ذمہ داری کا اصول طے کردیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ یقین دہانی بھی کردی جاتی ہے کہ مکمل انصاف ہوگا۔ یوں انسان کے لئے انسانی قیمت متعین ہوگی کہ وہ ایک عقلمند ، ذمہ دار ، قابل اعتماد مخلوق ہے اور خود مختار ہے۔ یہ ایک مکرم مخلوق ہے۔ اس کے لئے عمل کی فرصت فراہم ہوگی اور پھر وہ اس موقعہ پر جو عمل کرے گا اس پر اسے جزا وسزا ہوگی اور اسی جزاء سزا میں مکمل انصاف ہوگا۔ اس کے ساتھ یہ مطلق انصاف ہوگا اس میں کسی کی خواہش نفس کا دخل نہ ہوگا اور نہ کسی جہالت کی وجہ سے کوئی حقیقت شمار سے رہ جائے گی۔