کہا جاتا ہے کہ حضرت داؤد نے تین دن کی باری مقرر کر رکھی تھی۔ ایک دن دربار اور فصل مقدمات کےلیے۔ دوسرے دن اپنے اہل وعیال کے ساتھ رہنے کےلیے۔ تیسرے دن الگ رہ کر خالص خدا کی عبادت کےلیے۔ ایک روز جب کہ ان کا عبادتی دن تھا وہ اپنے محل کے مخصوص حصہ میں اکیلے عبادت میں مشغول تھے کہ دو آدمی دیوار پھاند کر اندر داخل ہوگئے اور ان کے کمرهٔ عباد ت میں آکر کھڑے ہوگئے۔ یہ ایک غیر معمولی بات تھی اس ليے آپ کچھ گھبرا اٹھے۔ ان دونوں آدمیوں نے اطمینان دلایا اور کہا کہ ہم دو فریق ہیں۔ آپ سے ایک جھگڑے کا فیصلہ لینے کےلیے یہاں حاضر ہوئے ہیں۔