ايفكا الهة دون الله تريدون ٨٦
أَئِفْكًا ءَالِهَةًۭ دُونَ ٱللَّهِ تُرِيدُونَ ٨٦
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

آیت 86{ اَئِفْکًا اٰلِہَۃً دُوْنَ اللّٰہِ تُرِیْدُوْنَ } ”کیا تم لوگ اللہ کے سوا خود ساختہ معبودوں کو چاہتے ہو !“ ”اِفک“ کے معنی ہیں گھڑی ہوئی چیز ‘ جس کی حقیقت کچھ نہ ہو۔ تُرِیْدُوْنکے الفاظ میں ان من گھڑت معبودوں کے لیے ان لوگوں کی چاہت اور محبت کی طرف اشارہ ہے۔ یعنی تم لوگ ان کے طالب ہو اور وہ تمہارے محبوب و مطلوب ہیں۔ سورة الحج میں ایسے طالب و مطلوب کی حیثیت اور اوقات کی حقیقت ان الفاظ میں بیان فرمائی گئی ہے : { ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوْبُ۔ ”کس قدر کمزور ہے طالب بھی اور مطلوب بھی !“