جنت لطیف ترین سرگرمیوں کی دنیا ہوگی۔ وہاں دلچسپ ملاقاتیں ہوں گی۔ وہاں پُرلطف مشاہدات ہوں گے۔ وہاں ایک دوسرے کے درمیان آفاقی سطح پر گفتگوئیں ہوں گی۔ ہر قسم کی محدودیت اور ہر قسم کی ناخوش گواری کا وہاں خاتمہ ہوچکا ہوگا۔
آخرت کو ماننے سے مراد سادہ طورپر صرف اس کو مان لینا نہیں ہے۔ بلکہ آخرت کے معاملہ کو اتنا حقیقی اور اتنا اہم سمجھنا ہے کہ وہ آدمی کی پوری زندگی پر چھا جائے۔ آدمی اپنا سب کچھ آخرت کےلیے لگا دے۔ جو لوگ ایسے آخرت پسندوں کو دیوانہ سمجھتے تھے وہ آخرت میں ان کی کامیابیاں دیکھ کر دم بخود رہ جائیں گے۔ دوسری طرف آخرت پسندوں کا حال یہ ہوگا کہ وہ اپنے شاندار انجام کو اس طرح حیرت کے ساتھ دیکھیں گے جیسے کہ انھیں یقین نہ آرہا ہو کہ ان کے چھوٹے سے عمل کا خدا نے انھیں اتنا بڑا بدلہ دے دیا ہے۔ کیسا عجیب ہوگا وہ انسان جو ایسی جنت کا حریص نہ ہو، جو ایسی جنت کےلیے عمل نہ کرے۔