آیت 178{ وَتَوَلَّ عَنْہُمْ حَتّٰی حِیْنٍ } ”اور آپ ﷺ رخ پھیر لیجیے ان کی طرف سے ایک وقت تک کے لیے۔“ یہاں حضور ﷺ کو دوبارہ ان سے اعراض کرنے کے بارے میں فرمایا جا رہا ہے کہ آپ علیہ السلام نہ تو ان کے کفر اور انکار سے رنجیدہ ہوں اور نہ ہی ان کے انجام کے بارے میں فکر مند ہوں۔ قرآن میں اس حوالے سے آپ ﷺ کو مخاطب کر کے بار بار فرمایا گیا : { وَلَا تَحْزَنْ عَلَیْہِمْ } کہ آپ ﷺ ان کے معاملے میں بالکل رنجیدہ نہ ہوں اور سورة الشعراء میں تو بہت ہی ُ پرزور انداز میں فرمایا گیا : { لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفْسَکَ اَلَّا یَکُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ } ”اے نبی ﷺ ! شاید آپ ہلاک کردیں گے اپنے آپ کو ‘ اس لیے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لا رہے۔“
0%