وتفقد……مبین (13)
اس منظر میں حضرت سلیمان ایک نبی اپنے ایک عظیم و کثیر لشکر میں نظر آتے ہیں۔ جب وہ پرندوں کا جائزہ لیتے ہیں تو ہد ہد کو غائب پاتے ہیں ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک خاص ہد ہد تھا جسے اس لشکر میں ہونا چاہئے تھا۔ یہ کوئی عام ہد ہد نہ تھا کہ جس طرح لاکھوں میں سے ایک غائب ہو ۔ یا کرہ ارض کے تمام ہد ہدوں میں سے صرف ایک کم تھا۔ نیز اس سے یہ بھی معلمو ہوتا ہے کہ یہ مخصوص ہد ہد ایک خاص کردار رکھتا تھا اور مخصوص خصوصیات رکھتا تھا۔ یہ نہایت ہی بیدار مغز ، باریک بیں اور عقلمند ہد ہد تھا۔ اور سلیمان (علیہ السلام) کی شخصیت بھی معلوم ہوتی ہے کہ آپ اپنی اس عظیم الشان فوج پر بھی پوری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ فوج کو اول و آخر تک جانتے ہیں۔
وہ اسکیبارے میں ایک اعلیٰ کمانڈر انچیف کے جچے تلے جامع الفاظ میں وپچھتے ہیں۔
مالی لا اری الھدھد ام کان من الغآئبین (82 : 02) ” کیا بات ہے میں ہد ہد کو نہیں دیکھ رہا۔ کیا وہ غائب ہوگیا ہے۔ “ معلوم ہوتا ہے کہ ہد ہد غائب ہے اور سب کو معلوم ہوتا ہے کہ جب بادشاہ اس کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ بغیر اجازت کے غائب ہے۔ لہٰذا اس معاملے کو اب سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ تاکہ فوج کے اندر افراتفری نہ ہو اور دوسری لوگ بھی ادھر ادھر کھسکنا شروع نہ کردیں۔ کیونکہ بادشاہ کی جانب سے اس انکوائری کے بعد بات تو راز نہ رہی تھی۔ اگر اس پر سنجیدگی سے غور نہ کیا گیا تو یہ دوسرے فوجیوں کے لئے ایک بری مثال ہوگی۔ چناچہ حضرت سلیمان اپنی فوج کے اس سپاہی کی غیر حاضری کو بڑی سنجیدگی سے لیتے ہیں۔
لا عذبنہ عذاباً شدیداً اولا اذبحنہ (82 : 12) ” میں اسے سخت سزا دوں گا یا اسے ذبح کر دوں گا۔ “ لیکن بہرحال آپ نبی تھے ……جبار نہ تھے ۔ ابھی تو آپ نے ہد ہد کے عذرات نہیں سنے ، اسے نوٹس نہیں دیا گیا ، لہٰذا فیصلہ عذرات سننے کے بعد ہوگا۔ بغیر سنے فیصلہ اسلامی اصول عدل کے خلاف ہے۔ چناچہ کہا جاتا ہے۔
ولیاتینی بسلطن مبین (82 : 12) ” یا اسے مرے سامنے معقول وجہ پیش کرنی ہوگی۔ “ یعنی ایسی دلیل اور ایسا عذر جس کی وج ہ سے وہ مواخذے سے بچ جائے اور عذر معقول ہو۔
اب پردہ گرتا ہے اس قصے کا یہ پہلا منظر ہے۔ سلیمان (علیہ السلام) دوسرے کاموں میں مشغول ہیں یا ہد ہدی ہی کی تلاش میں ہیں۔ بہرحال ہد ہد آجاتا ہے۔ اس کے پاس ایک چونکا دینے والی خبر ہے۔ حضرت سلیمان (علیہ السلام) کے لئے بھی حیران کن اور ہمارے لئے بھی حیرن کن جو ہم آج اس منظر کو دیکھ رہے ہیں۔
0%