You are reading a tafsir for the group of verses 25:61 to 25:62
تبارك الذي جعل في السماء بروجا وجعل فيها سراجا وقمرا منيرا ٦١ وهو الذي جعل الليل والنهار خلفة لمن اراد ان يذكر او اراد شكورا ٦٢
تَبَارَكَ ٱلَّذِى جَعَلَ فِى ٱلسَّمَآءِ بُرُوجًۭا وَجَعَلَ فِيهَا سِرَٰجًۭا وَقَمَرًۭا مُّنِيرًۭا ٦١ وَهُوَ ٱلَّذِى جَعَلَ ٱلَّيْلَ وَٱلنَّهَارَ خِلْفَةًۭ لِّمَنْ أَرَادَ أَن يَذَّكَّرَ أَوْ أَرَادَ شُكُورًۭا ٦٢
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

برج کے لفظی معنی قلعہ کے ہیں۔ آسمانی برج سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی متفقہ تفسیر ابھی تک نہیں کی جاسکی ہے۔ ممکن ہے کہ اس سے مراد وہ چیز ہو جس کو موجودہ زمانہ میں شمسی نظام کہاجاتا ہے۔ کائنات میں کروڑوں کی تعداد میں شمسی نظام پائے جاتے ہیں۔ انھیں میں سے ایک وہ ہے جو ہم سے قریب ہے اور جس کے اندر ہماری زمین اور سورج اور چاند واقع ہیں۔

شمسی نظام کی بے شمار نشانیوں میں سے ایک نشانی زمین کا سورج کے گرد مسلسل گھومنا ہے۔ اس کی ایک گردش مدار پر ہوتی ہے۔ یہ گردش سال میں پوری ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے موسم واقع ہوتے ہیں۔ اس کی دوسری گردش اس کے محور پر ہوتی ہے۔ یہ 24 گھنٹہ میں پوری ہوجاتی ہے اور اس سے رات اور دن پیدا ہوتے ہیں۔

اتھاہ خلا میں حددرجہ صحت کے ساتھ زمین کی گردش اور اس کا انسانی مصلحتوں کے اتنا زیادہ موافق ہونا اتنے حیرت ناک واقعات ہیں کہ جو شخص ان پر غور کرے گا وہ شکر خداوندی کے جذبہ میں غرق ہو کر رہ جائے گا۔