موسیٰ نے ہارون سے کہا ، اے ہارون ، جب تم نے دیکھا کہ یہ گمراہ ہو رہے ہیں تو کس چیز نے تمہارا ہاتھ پکڑا کہ میرے طریقے پر عمل نہ کرو ، کیا تو نے میرے حکم کی خلاف ورزی کی۔ سرزنش اس بات پر ہو رہی ہے کہ کیوں آپ نے ان کو اس پرستش پر رہنے دیا کیوں نہ تم نے اس کی ممانعت کی۔ میرے صریح احکام کے مطابق کہ میرے بعد کوئی نئی بات پیدا نہ کرنا۔ نہ کسی کو کوئی نئی رسم ایجاد کرنے کی جا ازت دینا۔ اللہ تعالیٰ ان کا مواخذہ کرتے ہیں کہ تم نے میرے احکام نافذ کیوں نہ کئے ؟ کیا تم نے بھی میری نافرمان کی ؟
اس سے قبل قرآن نے فیصلہ دے دیا ہے کہ حضرت ہارون کا موقف کیا تھا۔ وہ بھائی کو حقیقی صورت حالات بتاتے ہیں اور درخواست کرتے ہیں کہ ذرا غصہ فرد کیجیے وہ بھائی چارے کا واسطہ دے کر کہتے ہیں۔